چھائی ہے مدہوشی

غزل
چھائی ہے مدہوشی کیوں
ہر جانب خاموشی کیوں
کانٹے جیسے لوگوں کی
ہوتی ہے گُل پوشی کیوں
سہمے سہمے سب مظلوم
چیخ رہے ہیں دوشی کیوں
فطرت کس کی بدلی ہے
چھوڑے وہ خوں نوشی کیوں
کس نے پکارا ہے راغبؔ
چیخ اُٹھی خاموشی کیوں
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: یعنی تُو
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *