چاند تاروں سے

غزل
چاند تاروں سے دوستی ٹھہری
دل کے آنگن میں روشنی ٹھہری
سارے الزام آ گئے مجھ پر
اِک خطا بھی نہ آپ کی ٹھہری
میں کہ سادہ سا آدمی ٹھہرا
شوخ چنچل سی وہ پری ٹھہری
دل میں دریا ہے موج زن لیکن
میرے ہونٹوں پہ تشنگی ٹھہری
اُن سے بچھڑے تھے جس گھڑی راغبؔ
ہے ابھی تک وہیں گھڑی ٹھہری
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: لفظوں میں احساس
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *