تجھ سا چہرا شناس کون ہوا
مجھ کو پڑھ کر اُداس کون ہوا
سارے فرقت زدہ ہوئے غمگین
اِس قدر بے حواس کون ہوا
آپ سی کب ہوئی مسیحائی
آپ سا غم شناس کون ہوا
تیری خاطر دعائیں کرکر کے
کاسۂ التماس کون ہوا
ریت کی طرح کون اُڑتا رہا
دشت سے روشناس کون ہوا
ماسوا اِک مکینِ دل راغبؔ
ہر گھڑی آس پاس کون ہوا
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: خیال چہرہ