بہ صد خلوص، بہ صد

غزل
بہ صد خلوص، بہ صد احترام یاد آئے
یہ کون ہے جو مجھے صبح و شام یاد آئے
وہی ہیں ہم جنھیں سجدہ کیا فرشتوں نے
کبھی تو ہم کو ہمارا مقام یاد آئے
جو لوحِ دل پہ ہیں محفوظ ایک مدّت سے
وہ گفتگو، وہ سلام و پیام یاد آئے
قفس نصیبی میں جب بھی چمن کی یاد آئی
’’مجھے گلوں کے لیے کچھ پیام یاد آئے‘‘
ضیا پسند مِرے دل کی آرزو راغبؔ
ہر ایک لمحہ وہ ماہِ تمام یاد آئے
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: لفظوں میں احساس
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *