بچھڑکے تجھ سے ہو محسوس کیسے تنہائی
قدم قدم پہ تِری یاد کی ہے رعنائی
جہاں کہیں بھی رہوں تجھ کو دیکھ لیتا ہوں
مِرے خیال نے پائی ہے ایسی بینائی
کبھی تو نکھرے گا چہرہ ہماری چاہت کا
کبھی تو لے گا مقدّر ہمارا انگڑائی
تمھاری یاد میں اشعار گنگناتے گئے
اور اہلِ درد میں ہوتی گئی پذیرائی
چمن کی سیر میسّر ہو کس طرح راغبؔ
اگر لکھی ہو مقدّر میں دشت پیمائی
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: لفظوں میں احساس