اے جانِ تمنّا نہیں

غزل
اے جانِ تمنّا نہیں ملتا نہیں ملتا
بن تیرے کوئی چین کا لمحہ نہیں ملتا
یہ دن بھی دکھایا ہے مجھے وحشتِ دل نے
خود مجھ کو پتہ اپنے ہی گھر کا نہیں ملتا
سیرت میں، شباہت میں، تکلّم میں، ادا میں
اے جانِ تخیّل کوئی تجھ سا نہیں ملتا
تھک ہار کے سب بیٹھ گئے ڈھونڈنے والے
تجھ جیسا کہیں بھی کوئی چہرہ نہیں ملتا
سمجھا ہوں میں جس روز سے آدم کی حقیقت
مجھ کو کوئی ادنیٰ کوئی اعلیٰ نہیں ملتا
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: لفظوں میں احساس
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *