اپنی آنکھوں کے

غزل
اپنی آنکھوں کے چمتکار دکھاتے کسی دن
دفعتاً آکے مِرے ہوش اُڑاتے کسی دن
میں گلے سے نہ لگا لوں تو مِرا نام نہیں
اِک ذرا دستِ رفاقت تو بڑھاتے کسی دن
ہاں یہی سچ ہے تمھیں پیار نہیں ہے ہم سے
ایسا ہوتا تو تمھیں یاد نہ آتے کسی دن
یک بہ یک ہو گئے ناراض ہمیشہ کے لیے
کیا شکایت ہے تمھیں مجھ سے بتاتے کسی دن
چھیڑتے ہجر کی روداد بہ اندازِ گلہ
اور رو رو کے مجھے خوب رُلاتے کسی دن
یاد کرتے ہو مجھے تم بھی ہمیشہ اے دوست
میرے دل کو بھی یہ احساس دلاتے کسی دن
میرے ہم درس، مِرے برسوں کے بچھڑے ساتھی
یاس کے دام سے راغبؔ کو چھُڑاتے کسی دن
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: خیال چہرہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *