آپ کہتے ہیں بے وفا ہیں ہم

آپ کہتے ہیں بے وفا ہیں ہم
ہاں مگر آپ سے تو ہیں کم کم
اک نہ اک دن وہ لوٹ آئیں گے
صبر کر صبر کر مرے ہمدم
میرے گیتوں میں کون بولے ہے
کس کی آواز کا ہے زیرو بم
ہر کلی پہ ہیں شبنمی قطرے
رات تاروں نے کیا کیا ماتم؟
ہم نے تو کچھ کہا نہیں جانی
آپ کیوں ہو رہے ہیں یوں برہم
وہ بلائیں گے کیا فقیروں کو
وہ جو رکھتے ہیں پاس جامِ جم
اس لیے ہم اداس رہتے کہیں
آپ ملتے ہیں جو ہمیں کم کم
بھولنے والے بھول کر پھر بھی
یاد کرتا ہوںمیں تجھے ہر دم
دیکھ کر آپ کو حسن رضوی
دور ہیں اب تو ہم سے سارے ہم
حسن رضوی
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *