سن جھومر میرے پیارے جھومر
جان پیا کی جائے
تو جو یوں مسکائے
جب اپنا سنگھار میں دیکھوں
یاد پیا کی آئے
پی بِن رہا نہ جائے
سن اے گجرے مہکے مہکے
پریم کی خوشبو دے
بات تو میری مان
لا کر میرے پی کی خوشبو
کر دے مجھ کو دان
بات تو میری مان
سن چوڑی میری پیاری چوڑی
نہیں ہے کوئی مول
رنگ ترے انمول
میرے پی سے وصل کی شب میں
اب تو زہر نہ گھول
رنگ ترے انمول
سن پائل سن چنچل پائل
ساز ِمحبت چھیڑ
چھو لے من کے تار
پی کا نام سجا لے لب پر
چھوڑ اپنی جھنکار
چھو لے من کے تار
فوزیہ ربابؔ