میرا مُٹھرا سوہنا بالم
مجھ سے گیا ہے روٹھ
پریٖت کی دھُن میں
کوئل بن کر
اُس کو سناؤں گیت
سوہنا مٹھرا سوہنا بالم
مجھ سے گیا ہے روٹھ
کیسے اُس کو آج مناؤں
دل نہ جانے ریٖت
گھر آنگن میں
آج خزاں ہے
اور قسمت میں دھوپ
سوہنا مُٹھرا سانول ہم سے
آج گیا ہے روٹھ
فوزیہ ربابؔ