نعت

نعت
جو بے کسوں کا ہے اک سہارا درِ نبیؐ ہے
نہیں ہے جس کے بنا گزارا درِ نبیؐ ہے
ریاضتوں کا صلہ ملے بس اسی کی صورت
مری محبت کا استعارہ درِ نبیؐ ہے
ارے زمانے ہمیں یہاں کی دمک نہ دکھلا
تجھے کہا ناں کہ بس ہمارا درِ نبیؐ ہے
ہیں اِس جہاں میں غموں کی طغیانیاں مسلسل
اور ایسے طوفاں میں بس کنارا درِ نبیؐ ہے
اگر ہو طالب خدا کے رحم و کرم کے تو پھر
سمجھ بھی جاؤ مرا اشارہ درِ نبیؐ ہے
ربابؔ ہم کو طلب نہیں ہے زماں مکاں کی
ہمیں ہو کیا غم کہ اب ہمارا درِ نبیؐ ہے
فوزیہ ربابؔ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *