ندیم درد محبت بڑا سہارا ہے

ندیم درد محبت بڑا سہارا ہے
جبھی تو یہ غم دوراں ہمیں گوارا ہے

زمانہ کہتا ہے ہنگامۂ حیات جسے
مرے ہجوم تمنا کا استعارہ ہے

جو میرے دل کو ہے آتش کدہ بنائے ہوئے
وہ سوز ان کی نظر کا ہی آشکارا ہے

اکیلا چھوڑ کے طوفان کو گزر جائے
یہ بے رخی مری کشتی کو کب گوارا ہے

نہ جانے موج تبسم ہے یا کوئی آنسو
پھر ان کے ہونٹ پہ بیتاب اک ستارا ہے

مجال عشق کہاں تھی کہ ہم کو کرتا خاک
ہمیں تو زیست کی پامالیوں نے مارا ہے

وفائے دوست کی مستی نصیب ہے ساغر
جفائے دہر فقط اس لیے گوارا ہے

ساغر نظامی

Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *