یہ میں جو رات میں سویا

یہ میں جو رات میں سویا ہوا نہیں ہوتا
میں آپ نیند سے مانا ہوا نہیں ہوتا
ہزار اور بھی سوچیں ہیں، اب میں ہر لمحہ
ترے خیال میں کھویا ہوا نہیں ہوتا
تو کیوں یہ جاگ کے آنکھیں تڑپنے لگتی ہیں
تمہیں بھی خواب میں دیکھا ہوا نہیں ہوتا
ہر ایک شخص سے ملتے ہو کس لیے کھل کر
ہر ایک شخص تو سلجھا ہوا نہیں ہوتا
میں تیرے سامنے جو کچھ بھی بول دیتا ہوں
یہ میں نے پہلے سے سوچا ہوا نہیں ہوتا
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *