یہ انتظار غضب تھا بہت

یہ انتظار غضب تھا، بہت بُرا تھا سو ہم
اس انتظار میں جیون بھی اپنا ہار گئے
کسی کے واسطے دنیا کا بوجھ ڈھونا پڑا
پھر اپنے کاندھوں سے یہ بوجھ بھی اُتار گئے
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *