بہت کہا تھا آپ سے
ذرا سا رحم کھائیے
ہمیں نہ چھوڑ جائیے
یہ دشت دشت رہگزر
یہ خواب خواب زندگی
کہ آپ کے بنا سفر
سراب ہے، عذاب ہے
بڑا ہی درد ناک ہے
کہ جھونکا ءِ خیال بھی
ملے کبھی جو راہ میں
تو پوچھتا ہے آپ کا
اسے میں کیا جواب دوں؟
گناہ دوں؟ ثواب دوں؟
میں کون سا حساب دوں؟
بہت کہا تھا آپ سے
کہ آپ کے بنا ہمیں
یہ زندگی ستائے گی
ہمیں نہ راس آئے گی
تو ہو گئے ناں آپ گم!
سو کر گئے ناں آنکھ نم!
مگر کسے سنائیں اب
جو خدشہء جدائی تھا
جو دردِ بے حساب تھا
وہی دیا ناں آپ نے!
وہی کیا ناں آپ نے!
بہت کہا تھا آپ سے۔۔۔
زین شکیل