ہماری ہی کیوں ہنسی

ہماری ہی کیوں ہنسی اڑاؤ؟ وجہ بتاؤ!
نہیں ہے آنا اگر، نہ آؤ، وجہ بتاؤ!
تمہارے ہونٹوں پہ کیسے آئی ہیں میری باتیں؟
مرا تجسس تو مت بڑھاؤ، وجہ بتاؤ!
میں اپنے دل سے تمہیں نکالوں، تو کیوں نکالوں؟
مجھے جو کہتے ہو بھول جاؤ، وجہ بتاؤ!
مری رضا میں اگر تمہاری رضا نہیں ہے
تو کس لیے ہے یہ رکھ رکھاؤ، وجہ بتاؤ!
مجھے پتہ ہے ناں رو رہی ہو، مری سہیلی!
اب اپنے آنسو بھلے چھپاؤ، وجہ بتاؤ!
تمہارا لہجہ پڑھا ہے میں نے، اداس کیوں ہو؟
بھلے ہی خوشیوں کے گیت گاؤ، وجہ بتاؤ!
تمہارے لب کا یہ “حرفِ کُن” کیوں نہیں ہے چلتا؟
زمین کے اے سبھی خداؤ، وجہ بتاؤ!
زین شکیل
(نوٹ: وجہ کو وجا کے وزن پر باندھا ہے کیوں کہ بولنے میں عموماً یوں ہی آتا ہے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *