میں نے دیکھا ہے

میں نے دیکھا ہے بادشاہوں کو
ایک دَر کی گدائیاں کرتے
اور وہ دَر مرے حضورؐ کا ہے
شہنشاہوں کے شہنشاہوں کی
گردنیں بھی یہاں پہ جھکتی ہیں
رحمتوں کا یہیں بسیرا ہے
انؐ کا جو بھی غلام ہو جائے
راہِ سدرہ ہے رہگزر اُس کی
ہاتھ میں لوح اور قلم اُس کے
عربیوں سے کہاں بھلے عجمی
عجمیوں سے کہاں بھلے عربی
یہ بھی سیّدؐ کی مہربانی ہے
آپؐ فرمائیے کرم آقاؐ
ہند کے شہنشاہؒ کے صدقے
ہو سلامت نگاہِ بابا جیؒ
گرتے گرتوں کو تھام لیتے ہیں
ذرہ ذرہ یونہی نہیں کہتا
شاہِ اجمیر یا غریب نوازؒ
فیض خواجہؒ پیا کی چاہت کا
ہم نے پایا نگاہِ باباؒ سے
ہو سلامت دیارِ شلبانڈی
’’سب مساکین پر نگاہِ کرم‘‘
ادنے ادنوں میں زینؔ کی، باباؒ
التجا ہے! حضورؐ کے صدقے
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *