میں جہاں بھی رہا وہیں

میں جہاں بھی رہا وہیں تھا مجھے
بس وہی شخص ہی حسیں تھا مجھے
چاہے رختِ سفر میں تھیں خوشیاں
کوئی تو غم کہیں کہیں تھا مجھے
غیر شافی تھی تیرے بن ہر شے
عارضہ ایسا دلنشیں تھا مجھے
ہائے افسوس اُس کے جانے پر
دکھ یہی تھا کہ دکھ نہیں تھا مجھے
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *