تو مجھے بھولتا نہیں ہے ناں
پھیر لوں کس طرح نگاہوں کو
یار دل کا بُرا نہیں ہے ناں
وہ نہیں ہے تو کوئی اور سہی
دل مگر مانتا نہیں ہے ناں
میں کہیں رکھ کے بھول بیٹھا ہوں
دل جہاں تھا وہاں نہیں ہے ناں
زینؔ پھر سے پکار لو اس کو
اس نے شاید سنا نہیں ہے ناں
زین شکیل