مرے معتبر ابھی چپ نہ ہو

مرے معتبر ابھی چپ نہ ہو ابھی بول کچھ
ابھی بات کر، ابھی بات کر، ابھی بات کر
کسی لمبی راہ کو دیکھ کر تجھے سوچنا
مجھے اک ہی کام سکھا گئیں تری قربتیں
تجھے سوچتے ہوئے عمر بھی تو گنوا ہی دی
کوئی ایک کام بھی ڈھنگ سے نہیں کر سکے
میں انا پرست بلا کا ہوں مری صندلیں
تجھے دور پھر بھی اناؤں سے ہے رکھا ہوا
نہ تجھے ہی راہ ملی کوئی نہ مجھے ملی
کہیں پھر سے بیٹھ کے سوچتے ہیں کہ کیا کریں
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *