تم آؤ تو جاگیں بھاگ پیا
یہ کیا ضد لے کر بیٹھ گئے
کوئی چھیڑو میٹھا راگ پیا
تم جب سے بسے ان نینن میں
ہمیں ہجر کا دیکھے ناگ پیا
تن راکھ کرے، من خاک کرے
جب بھڑکے عشق کی آگ پیا
ترے دربارن کی منگتی کا
رہے قائم بھاگ سہاگ پیا
ہم نیند میں ایسے واصل ہوں
کبھی پھر نا پائیں جاگ پیا
زین شکیل