مجھے پائمال تو کر

مجھے پائمال تو کر کبھی
مجھے تُو نڈھال تو کر کبھی
مجھے روزوشب کی سزا نہ دے
مرا کچھ خیال تو کر کبھی
مرا نام لے کے زبان سے
مجھے بے مثال تو کر کبھی
تجھے زینؔ شوقِ ہجوم ہے؟
ذرا انتقال تو کر کبھی!
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *