مجھ سے ہاتھ چھڑا بیٹھو

مجھ سے ہاتھ چھڑا بیٹھو گی
لڑکی چین گنوا بیٹھو گی
وہ بھی دشمن بن بیٹھے گا
جس کو کچھ سمجھا بیٹھو گی
میری آنکھیں دیکھو گی تو
اپنی نیند گنوا بیٹھو گی
چندا کو مت چھو لینا تم
اپنا ہاتھ جلا بیٹھو گی
پریم نگر میں آ بیٹھی ہو
غم کو دوست بنا بیٹھو گی
نین ملانے والی لڑکی
نینوں کو برسا بیٹھو گی
لوگوں کی باتوں میں آ کر
خود سے دھوکا کھا بیٹھو گی
جانے دو اے بھولی لڑکی!
خود کو روگ لگا بیٹھو گی
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *