لوٹ کر چلے آؤ
بات ہی تو کرنی ہے
بس تمہاری بانہوں میں
رات ہی تو کرنی ہے
تم تو کہہ گئے تھے ناں
ساتھ چل نہیں سکتے
بات کر نہیں سکتے
رات کر نہیں سکتے
کیا کریں کہ پاگل دل
کچھ نہیں سمجھ پایا
کچھ سمجھ نہیں سکتا
ہم مگر جدا تم سے
ذات کر نہیں سکتے
تم سے ہٹ کے کوئی بھی
بات کر نہیں سکتے
تم سے ہم جدا یہ دن
رات کر نہیں سکتے
تم نظر نہیں آتے
ہم اداس رہتے ہیں
ہم نے ٹھان لی ہے بس
ہر خوشی تمہارے اب
ساتھ ہی تو کرنی ہے
لوٹ کر چلے آؤ
بات ہی تو کرنی ہے
زین شکیل