لگتی ہے ہر بار قسم

لگتی ہے ہر بار قسم سے
یہ دنیا بے کار قسم سے
اکثر بوجھ بنے رہتے ہیں
سارے رشتہ دار قسم سے
دنیا بھی جھوٹی لگتی ہے
سچے ہیں بس یار قسم سے
دیکھو ناں بس میں کرتا ہوں
تم سے اتنا پیار قسم سے
تیرے میرے بیچ زمانہ
بن بیٹھا دیوار قسم سے
دل کملا، دل پاگل، جھلّا
آنکھیں زار و زار قسم سے
ہم دونوں کو آخر دے گا
یار! وچھوڑا مار قسم سے
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *