کیا ہوا گر ہوا ہے کم

کیا ہوا، گر ہوا ہے کم ایجاد
پھر بھی کچھ تو ہوا کرم ایجاد
آپ کے سوگوار مدت سے
آپ کا کر رہے ہیں غم ایجاد
بس بڑھانے بیان کی وقعت
ہو گئی آپ کی قَسَم ایجاد
ہو گیا یوں، کہ ہو نہیں پایا
وہ جو کرتے رہے تھے ہم ایجاد
کھاؤں دھوکہ کسی کی آنکھوں سے
پھر سے کر لوں نیا بھرم ایجاد
وہ تو کرنے کے واسطے آیا
میری آنکھوں میں صرف نَم ایجاد
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *