کیا مرے دکھ کی دوا لکھو

کیا مرے دکھ کی دوا لکھو گے
چارہ گر ضبط کو کیا لکھو گے
سامنا بھی تو نہیں ہو سکتا
تم مجھے خط بھی کہاں لکھو گے
لفظ میرے ہی مری ہستی ہیں
میں ہی اتروں گا جہاں لکھو گے
دیکھ سکتا ہوں نہ سُن سکتا ہوں
دوستو اب مجھے کیا لکھو گے
سانس لے کر بھی نہیں جی سکتے
کب ہمیں وقتِ قضا لکھو گے
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *