کھا رہا ہے ترا ملال

کھا رہا ہے ترا ملال مجھے
درد کرنے لگا نڈھال مجھے
چھوڑ دے میرے حال پر مجھ کو
مار ڈالے گا اندمال مجھے
تو بھی میرے بنا ادھورا ہے
پھر سے خوش فہمیوں میں ڈال مجھے
اب بڑی دور لے کے جائے گا
آگیا ہے ترا خیال مجھے
یہ رہائی مجھے نہیں منظور
اپنی آنکھوں سے مت نکال مجھے
میری تصویر لے کے گلیوں میں
ڈھونڈتا ہے کوئی زوال مجھے
اِک اُسی کے بغیر دنیا میں
زین ہر سانس ہے وبال مجھے
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *