کسی شام سے بات نہیں

کسی شام سے بات نہیں کرنی
مجھے رات کے دکھ سمجھاتے ہیں
اسے دیر سے گھر کو جانا تھا
اسے رات کے تارے گننے تھے
تم اور کسی کی باتوں میں
آ کر ہی یہاں پر آتے ہو
مجھے چاند یہ بولا زین پیا
ابھی ضبط کرو، ابھی ضبط کرو
ابھی لوٹ کے جانا آساں ہے
ذرا سوچ سمجھ کر ساتھ چلو
ترے نام پہ سانسیں چلتی ہیں
مجھے دھڑکن گیت سناتی ہے
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *