چاہت میں یہ اکثر ہونا ہوتا ہے
تم نے مجھ سے ملنا کیونکر چھوڑ دیا
مجھ کو تم سے مل کر رونا ہوتا ہے
لوگ بھی کھل کر اس سے کھیلا کرتے ہیں
دل بھی جیسے ایک کھلونا ہوتا ہے
دھیرے دھیرے سب تارے سو جاتے ہیں
پھر آخر میں مجھ کو سونا ہوتا ہے
میرے بستر پر سونا آسان نہیں
اس پر دکھ کا ایک بچھونا ہوتا ہے
پیار پہ آخر بس اپنا کب چلتا ہے
ہو جاتا ہے جب یہ ہونا ہوتا ہے
زین شکیل