غم کا مجھے ہے سامنا تم

غم کا مجھے ہے سامنا، تم کیوں چلے گئے؟
تم نے تھا ہاتھ تھامنا، تم کیوں چلے گئے؟
سمجھانا پڑ رہا ہے ان آنکھوں کو اب مجھے
چھپ چھپ کے کس کو دیکھنا، تم کیوں چلے گئے؟
میں نے تو دے دیا تھا ناں، جیون تمہارے ہاتھ
تم خود کبھی یہ سوچنا، تم کیوں چلے گئے؟
تم خوش رہو، جہاں بھی رہو اور رہو بلند
کیا اور اس پہ سوچنا، تم کیوں چلے گئے
کرنا نہیں ہے پوچھ کے بیزار اب تمہیں
تم سے نہیں یہ پوچھنا، تم کیوں چلے گئے؟
میری اذیتوں کا تمہیں بھی پتا چلے
تم بھی کسی سے پوچھنا، “تم کیوں چلے گئے؟”
اے کاش اس کو چھوڑ کے جائے نہ کوئی زین
اس کو پڑے نہ بولنا، “تم کیوں چلے گئے”
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *