شام دریا ندی کنارے

شام، دریا، ندی، کنارے، تم
مجھ کو لگتے ہو کتنے پیارے تم
اور اک ہم کہ بس تمہارے ہی
اور اک تم کہ بس ہمارے تم
کیوں مری آنکھ سن نہیں پائی
کیوں نہیں آنکھ سے پکارے تم
میں تمہیں بھول ہی نہیں پاتا
ہو گئے یاد مجھ کو سارے تم
مجھ کو یونہی حسین لگتے ہیں
چاندنی شب، اُداس تارے، تم
لے گئے ہو تمام خوشیاں بھی
بس مجھے دے گئے خسارے تم
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *