تیرے جیسا بول رہے تھے
تم جو کچھ بھی بول رہے تھے
کتنا اچھا بول رہے تھے
میں تیری آواز میں گم تھا
کتنا میٹھا بول رہے تھے
دل مچلا جاتا تھا جب تم
دھیما دھیما بول رہے تھے
کتنی باتیں تھیں ناں اور تم
تھوڑا تھوڑا بول رہے تھے
الجھا الجھا رہنے والے
سلجھا سلجھا بول رہے تھے
مشکل مشکل باتوں کو بھی
سیدھا سادہ بول رہے تھے
تیرے ہوتے بھی سُکھ مل کر
مجھ کو تنہا بول رہے تھے
دیکھا؟ لوگ مرے بارے میں
کیسا کیسا بول رہے تھے
جانے کیا سمجھا لوگوں نے
ہم جانے کیا بول رہے تھے
ہونے ہی تھے لفظ فدا، تم
ایسا ویسا بول رہے تھے!
تم “زے”، “یے” اور “نون” ملا کر
کتنا پیارا بول رہے تھے
زین شکیل