سائیں کُن فرماؤ

سائیں “کُن” فرماؤ ناں
مٹھڑے ہونٹ ہلاؤ ناں
دنیا کالی پاپ بھری
اپنا رنگ لگاؤ ناں
دردوں کی درمانی ہو
سکھ کی بات بتاؤ ناں
ہوش معطل کرتی ہے!
خوشبو کو سمجھاؤ ناں
کب سے سانس گرفت میں ہے
پلکوں کو جھپکاؤ ناں
جہاں پہ ہم تم، دو نہ ہوں
دور کہیں لے جاؤ ناں
آنکھوں سے بہنے والے!
آنکھوں میں رہ جاؤ ناں
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *