اب یہ سمجھے کاٹی ہم نے ساری عمر خسارے میں
تم نے میری آنکھ بھی دیکھی، اور دیکھا ہے دریا بھی
بولو کوئی فرق لگا ہے؟ پَلَک میں اور کنارے میں
جب بھی لوگ پریشاں، دل بہلانے میرے پاس آئے
کوئی نہ کوئی بات بتا دی میں نے تیرے بارے میں
اس کی آنکھ کے جادو سے ہم کٹھ پُتلی بن جاتے ہیں
کیا سے کیا کر دیتا ہے وہ ہم کو ایک اشارے میں
بس تم اتنا ہی کہہ دینا ‘اک بے چین سا شاعر تھا”
جب بھی کوئی آ کر پوچھے تم سے میرے بارے میں
زین شکیل