ساری دنیا سے ہم چھپائیں

ساری دنیا سے ہم چھپائیں تجھے
کیوں بھلا؟ کس لیے چھپائیں تجھے
آ کبھی دشت کی طرف جائیں
آ کہ خود سے کبھی ملائیں تجھے
آ تری آنکھوں پر گلاب دھروں
خواب خوشبو میں گھُل کے آئیں تجھے
میری اتنی بلائیں لیتی ہو
کھا نہ جائیں مری بلائیں تجھے
سوچتے ہیں کہ اب بچھڑنے کا
آخری فیصلہ سنائیں تجھے
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *