بس مجھے تُو دکھائی دیتا ہے
آج اس بات کا جواب تو دے
میری نیندیں اڑا کے کیا پایا
یوں تری فکر ہے کہ جیسے لوگ
روزی روٹی کی فکر کرتے ہیں
کاش تم بھی اداس ہو ہو کر
نام میرا بھی ریت پر لکھتے
اک بچھڑنے میں اور اے سانول
چھوڑ جانے میں فرق ہوتا ہے
جب بھی خود پر یقیں نہ آتا ہو
پھر تمہاری قسم اٹھاتا ہوں
زین شکیل