خفا نہ کرنا
کسی سے کچھ بھی
کہا نہ کرنا
مجھے بھی بے شک
ملا نہ کرنا
جو چل پڑو تو
رُکا نہ کرنا
تم اپنے دل کو
بُرا نہ کرنا
اُداسیوں میں
گھُلا نہ کرنا
اداس رَہ پر
چلا نہ کرنا
عذابِ شب میں
ڈھلا نہ کرنا
نہ اُٹھ سکو گے
گِرا نہ کرنا
دھواں بنو گے
جلا نہ کرنا
جو جل اٹھے تو
بجھا نہ کرنا
بچھڑ گئے ناں؟
ہنسا نہ کرنا!
وصال رُت کی
دعا نہ کرنا
کوئی بھی وعدہ
وفا نہ کرنا
نہیں ہے فرصت
گلہ نہ کرنا
زین شکیل