چاند پرانا پاپی ہے
اپنی مرضی ہے لیکن
لوٹ آتے تو اچھا تھا
چاہت میں اک بیماری
جذبوں کی کمزوری ہے
سندر سندر چہرے بھی
کیوں بے داغ نہیں ہوتے
میں نے کب یہ سوچا تھا
وہ مجھ سے کھو جائے گا
نیندیں آ بھی جائیں تو
خواب جھگڑنے لگتے ہیں
میٹھی میٹھی باتیں کیوں
اب زہریلی لگتی ہیں
تُو تو آیا جایا کر
دل تیرا دربار پیا
ہم بھی تیری چاہت میں
جیون بیٹھے ہار پیا
زین شکیل