جب کبھی بے شمار سوچتا

جب کبھی بے شمار سوچتا ہوں
تیرے نقش و نگار سوچتا ہوں
اس لئے اشک تھم نہیں پاتے
میں تمہیں بار بار سوچتا ہوں
آنکھ سے بہہ گئیں سبھی سوچیں
اتنا زار و قطار سوچتا ہوں
واقعی رائیگاں گیا ہوں میں
ہو کے تجھ پر نثار سوچتا ہوں
خود پہ تو اختیار تھا ہی نہیں
تجھ کو بے اختیار سوچتا ہوں
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *