تجھے کچھ بھی نہیں معلوم

تجھے کچھ بھی نہیں معلوم پیا
مرے اے بھولے معصوم پیا
بن لفظ، خیال، حسیں، بندش
مری ذات میں تُو منظوم پیا
سب تجھ بن فرض کفایہ ہے
بس تُو لازم ملزوم پیا
ترے چرنن میں ہم سیس دھریں
مت خود سے کر محروم پیا
کب درشن دان کرو گے تم
کب جاگے گا مقسوم پیا
ہم ازلوں سے بردے باندے
تُو ازلوں سے مخدوم پیا
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *