چھوڑو ہر ایک بات کو، تم کیوں چلے گئے؟
دنیا ہے میرے دوست یہ آتی ہے درمیاں
سہتے ذرا سی مات کو، تم کیوں چلے گئے؟
اب تک وہ ایک کاٹ بھی پائے نہیں ہیں ہم
پھیلا کے ایک رات کو، تم کیوں چلے گئے؟
بہتر تو یہ تھا دکھ میں ہی دیتے ہمارا ساتھ
پانے کسی نجات کو، تم کیوں چلے گئے؟
زین شکیل