میری آنکھوں کو وہی شخص بھلا لگتا ہے
اُس کے آنسو بھی مناجات کی صورت ہیں کہ وہ
جب بھی روتا ہے مجھے محوِ دعا لگتا ہے
خامشی، اُس سے مجھے جوڑے ہوئے رکھتی ہے
درمیاں میں کوئی بولے تو بُرا لگتا ہے
اور پھر اٹھ ہی گیا اُس کا دعاؤں سے یقیں
اب تو وہ شخص خدا سے بھی خفا لگتا ہے
لمحہ لمحہ مجھے یاد آتے ہوئے شخص! بتا!
میں تجھے بھول سکوں گا؟ تجھے کیا لگتا ہے؟
زین شکیل