اگر تُو اِس طرح آتی

اگر تُو اِس طرح آتی رہے گی
تو آنکھوں سے نمی جاتی رہے گی
حریمِ جاں! اگر تم نا بھی آؤ
تمہاری یاد تو آتی رہے گی
اُسے میری خبر دینا اے لوگو!
وہ لڑکی ورنہ گھبراتی رہے گی
سنو! کچھ پل تو میرے پاس ٹھہرو
کوئی تو شب، طلسماتی رہے گی
مِرا چہرہ بگاڑے گا تِرا غم
اُداسی مجھ پہ جھنجھلاتی رہے گی
تِری مشکل تو ہے بس میری مشکل
مِری مشکل، مِری ذاتی رہے گی
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *