ہے گری پڑی کسی بارگاہ میں بندگی
ہے پھٹا ہوا کئی خواہشوں کا لباس بھی
کسی روز درد سے پوچھنا کہیں درد ہے؟
کسی اور روز یہ پوچھنا تجھے کیا ہوا؟
کسی روز ضبط سے پوچھنا کہ یہ ضبط کیوں؟
کسی اور روز یہ پوچھنا تجھے کیا ملا؟
کسی روز جسم سے پوچھنا کسی روح کا!
کسی اور روز یہ پوچھنا کہ نکل گئی؟
کسی روز خود سے یہ پوچھنا ،مجھے کیا کِیا؟
کسی اور روز یہ پوچھنا، میں کہاں گیا؟
کسی روز آنکھ سے پوچھنا کہ یہ ابر کیا؟
کسی اور روز یہ پوچھنا کہ برس گیا؟
زین شکیل