تری فکر کو دینا طول پیا
تری بات سکونِ قلب و جگر
ترے ذکر میں ہم مشغول پیا
کب حال ہمیں لکھ بھیجو گے
کب خط ہوں گے موصول پیا
مرا صبر، ریاضت، جُہد سجن
مرا حاصل اور وصول پیا
مرے لفظوں میں تاثیر بہت
ترا ان میں خاص نزول پیا
تُو سُرخ گلابوں جیسا ہے
ترا زین ہے صرف ببول پیا
زین شکیل