اب کون کہے تم سے
جو راکھ ہوئے غم کی
وہ لوگ سنہرے تھے
اب کون کہے تم سے
اس رات کی محفل میں
بس درد کے پہرے تھے
اب کون کہے تم سے
تحفے میں ملے ہم کو
وہ زخم ہی گہرے تھے
اب کون کہے تم سے
اک بار ہی مل لیتے
ترے شہر میں ٹھہرے تھے
اب کون کہے تم سے
ہم آنکھ سے گونگے تھے
ہم آنکھ سے بہرے تھے
زین شکیل