اب کون کہے تم سےاب – 3

اب کون کہے تم سے
اب کون کہے تم سے
جو راکھ ہوئے غم کی
وہ لوگ سنہرے تھے
اب کون کہے تم سے
اس رات کی محفل میں
بس درد کے پہرے تھے
اب کون کہے تم سے
تحفے میں ملے ہم کو
وہ زخم ہی گہرے تھے
اب کون کہے تم سے
اک بار ہی مل لیتے
ترے شہر میں ٹھہرے تھے
اب کون کہے تم سے
ہم آنکھ سے گونگے تھے
ہم آنکھ سے بہرے تھے
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *