اب یاں سے ہم اٹھ جائیں گے خلق خدا ملک خدا

اب یاں سے ہم اٹھ جائیں گے خلق خدا ملک خدا
ہرگز نہ ایدھر آئیں گے خلق خدا ملک خدا
مطلب اگر یاں گم ہوا اندیشے کی جاگہ نہیں
جا کر کہیں کچھ پائیں گے خلق خدا ملک خدا
دل میں نہ جانے یہ کوئی ہم کھانے کو دیں ہیں انھیں
جو ہے مقدر کھائیں گے خلق خدا ملک خدا
گو لکھنؤ ویراں ہوا ہم اور آبادی میں جا
مقسوم اپنا لائیں گے خلق خدا ملک خدا
اب دی پری گذری گئی ہم آجکل بے خانماں
کیا غیر ازیں ٹھہرائیں گے خلق خدا ملک خدا
اس بستی سے اٹھ جائیں گے درویشوں کی کیا مشورت
وے بھی یہی فرمائیں گے خلق خدا ملک خدا
تو میرؔ ہووے گا جہاں امر قضا کے تابعاں
روزی تجھے پہنچائیں گے خلق خدا ملک خدا
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *