خاک ہو کر اڑیں ہیں یار ہنوز

خاک ہو کر اڑیں ہیں یار ہنوز
دل کا بیٹھا نہیں غبار ہنوز
نہ جگر میں ہے خوں نہ دل میں خوں
در پئے خوں ہے روزگار ہنوز
دست بر دل ہوں مدتوں سے میرؔ
دل ہے ویسا ہی بے قرار ہنوز
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *