دیکھ خورشید تجھ کو اے محبوب

دیکھ خورشید تجھ کو اے محبوب
عرق شرم میں گیا ہے ڈوب
آئی کنعاں سے باد مصر ولے
نہ گئی تا بہ کلبۂ یعقوبؑ
بن عصا شیخ یک قدم نہ رکھے
راہ چلتا نہیں یہ خر بے چوب
اس لیے عشق میں نے چھوڑا تھا
تو بھی کہنے لگا برا کیا خوب
پی ہو مے تو لہو پیا ہوں میں
محتسب آنکھوں پر ہے کچھ آشوب
میرؔ شاعر بھی زور کوئی تھا
دیکھتے ہو نہ بات کا اسلوب
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *